ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں مرا طریق امیری نہیں فقیری ہے خود نہ بیچ غریبی میں نام پیدا کر بتوں سے تجھ کو امیدیں…
Social Plugin